25 جولائی 2018 ( ووٹنگ ڈے)
25 جولائی 2018 عوام اور حکومت کے لیے ایک اہم دن ہے، کیونکہ اس دن اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ ہمارے ملک کی بھاگ دوڑ اگلے پانچ سال کس کے ہاتھ میں ہوگی۔ کون ہوگا اس کا حکمران؟
ایک دن پہلے کی بات کرتے ہیں۔ 24 جولائی کو رات سے ہی لوگوں کی دلچسپی دیکھنے لائق تھی، سب اگلے دن صبح کی تیاری ایسے کر رہے تھے جیسے عید کی نماز پڑھنے جا رہے ہوں۔
دوسری طرف سوشل میڈیا پر لوگوں کے درمیان اپنے پسندیدہ لیڈر کو لے کر ایک الگ جنگ جاری تھی۔ ہر کوئی اپنے لیڈر کے بارے میں بڑھ چڑھ کر تعریفوں کے پل باندھ رہا تھا، اور مخالف پارٹی کو نیچا دیکھا رہا تھا۔ ایلکشن کے دنوں میں عوام کا جوش سیاسی پارٹیوں کے کارکنوں سے کم نا تھا۔
آخر انتخابات کا دن آ ہی گیا جب لوگ اپنے گھروں سے اپنے پسندیدہ نشان پر مہر لگانے نکل پڑے۔ کئی پولنگ سٹیشنوں کے باہر ووٹروں کے لیے کھانے کا انتظام کیا گیا کیونکہ سیاست دان جانتے تھے ان کی سیاسی ڈور اب عوام کے ہاتھ میں ہے اور عوام اپنے پسندیدہ حکمران کو حکومت کرتا دیکھنے کے لیے قطاروں میں لگے گرمی سے بے پرواہ اپنی باری کا انتظار پورے جوش سے کر رہے تھے۔
اس بار کے انتخابات میں خواتین نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کئی پولنگ سٹیشنوں پر مردوں سے زیادہ خواتین کی تعداد دیکھنے میں آئی۔
ووٹنگ کے بعد بھی لوگوں کا جذبہ قابل دید تھا نتیجہ کے انتظار میں ہر کوئی نیوز چینلز پر نظریں جماعے ہوئے تھا ہر کوئی جانا چاہتا تھا کس کے ہاتھ میں ہوگا آگلے پانچ سال پاکستان کا مستقبل؟
ہم سب کی دعا یہی ہے جو بھی حکمران بنے وہ اس ملک و قوم کے حق میں بہتر ہو۔ اقتدار کو اللہ کی امانت سمجھ کر استعمال کرے، اور تمام فتنوں کا خاتمہ ہو۔ آمین۔
25 جولائی 2018 عوام اور حکومت کے لیے ایک اہم دن ہے، کیونکہ اس دن اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ ہمارے ملک کی بھاگ دوڑ اگلے پانچ سال کس کے ہاتھ میں ہوگی۔ کون ہوگا اس کا حکمران؟
ایک دن پہلے کی بات کرتے ہیں۔ 24 جولائی کو رات سے ہی لوگوں کی دلچسپی دیکھنے لائق تھی، سب اگلے دن صبح کی تیاری ایسے کر رہے تھے جیسے عید کی نماز پڑھنے جا رہے ہوں۔
دوسری طرف سوشل میڈیا پر لوگوں کے درمیان اپنے پسندیدہ لیڈر کو لے کر ایک الگ جنگ جاری تھی۔ ہر کوئی اپنے لیڈر کے بارے میں بڑھ چڑھ کر تعریفوں کے پل باندھ رہا تھا، اور مخالف پارٹی کو نیچا دیکھا رہا تھا۔ ایلکشن کے دنوں میں عوام کا جوش سیاسی پارٹیوں کے کارکنوں سے کم نا تھا۔
آخر انتخابات کا دن آ ہی گیا جب لوگ اپنے گھروں سے اپنے پسندیدہ نشان پر مہر لگانے نکل پڑے۔ کئی پولنگ سٹیشنوں کے باہر ووٹروں کے لیے کھانے کا انتظام کیا گیا کیونکہ سیاست دان جانتے تھے ان کی سیاسی ڈور اب عوام کے ہاتھ میں ہے اور عوام اپنے پسندیدہ حکمران کو حکومت کرتا دیکھنے کے لیے قطاروں میں لگے گرمی سے بے پرواہ اپنی باری کا انتظار پورے جوش سے کر رہے تھے۔
اس بار کے انتخابات میں خواتین نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کئی پولنگ سٹیشنوں پر مردوں سے زیادہ خواتین کی تعداد دیکھنے میں آئی۔
ووٹنگ کے بعد بھی لوگوں کا جذبہ قابل دید تھا نتیجہ کے انتظار میں ہر کوئی نیوز چینلز پر نظریں جماعے ہوئے تھا ہر کوئی جانا چاہتا تھا کس کے ہاتھ میں ہوگا آگلے پانچ سال پاکستان کا مستقبل؟
ہم سب کی دعا یہی ہے جو بھی حکمران بنے وہ اس ملک و قوم کے حق میں بہتر ہو۔ اقتدار کو اللہ کی امانت سمجھ کر استعمال کرے، اور تمام فتنوں کا خاتمہ ہو۔ آمین۔
No comments:
Post a Comment